ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / عدم استحکام کے شکار وائٹ ہاؤس میں نئے چیف آف اسٹاف مقرر

عدم استحکام کے شکار وائٹ ہاؤس میں نئے چیف آف اسٹاف مقرر

Tue, 01 Aug 2017 22:47:48  SO Admin   S.O. News Service

واشنگٹن،یکم اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اپنے پہلے چھ ماہ کے دوران مسلسل تنازعات کی زد میں ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ بات وائٹ ہاؤس میں عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ تازہ پیشرفت میں کمیونیکیشنز ڈائریکٹر کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشنز ڈائریکٹر اینتھونی اسکاراموچی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا۔ انہیں دس روز قبل ہی اس منصب پر فائز کیا گیا تھا تاہم رواں ہفتے کے آغاز پر پیر اکتیس جولائی کو ان کی برطرفی وائٹ ہاؤس میں جاری عدم استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔ نیو یارک شہر سے تعلق رکھنے والے ترپن سالہ اسکاراموچی، واشنگٹن انتظامیہ کے ایک رکن کے طور پر متعدد مرتبہ اپنے متنازعہ بیانات اور مخصوص طرز کی وجہ سے سرخیوں میں رہے۔ اپنی تقرری کے موقع پر ہی انہوں نے اس وقت کے چیف آف اسٹاف رینس پریبس اور چیف اسٹریٹیجسٹ اسٹیوو بینن پر سخت و قابل اعتراض الفاظ میں تنقید کی۔ بعد ازاں چیف آف اسٹاف پریبس کو بھی پچھلے ہی ہفتے ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشنز ڈائریکٹر اینتھونی اسکاراموچی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا۔

بطور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے چھ ماہ کے دوران وائٹ ہاؤس مسلسل تنازعات، تفتیش، برطرفیوں اور متعدد اسکینڈلز کی زد میں رہا ہے۔ رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق اس وقت ٹرمپ کی حمایت اپنی نچلی ترین سطح پر ہے۔دریں اثناء ریٹائرڈ جنرل جان کیلی نے پیر 31جولائی سے ہی وائٹ ہاؤس کے نئے چیف آف اسٹاف کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اینتھونی اسکاراموچی کی برطرفی کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سارا سینڈرز نے اپنی یومیہ بریفنگ کے دوران بتایا کہ کیلی کو مکمل اختیارات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق کام کریں گے۔ ان کے بقول کیلی مشکلات میں گھرے وائٹ ہاوس کو منظم کرتے ہوئے وہاں استحکام لائیں گے۔


Share: